Tuesday, November 10, 2009

Pervez Musharraf and his ex " Allies"






Pervez Musharraf and his ex "Allies"

انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ وہ لوگ جو ایک زمانے میں سابق صدر پرویز مشرف کے نام کے گن گاتے تھے، وہ آج انھیں تنہا چھوڑ گئے ہیں ، ان کے پاس انھیں تنہا چھوڑنے کی حالانکہ کوئی وجہ بھی نہیں ہے، لیکن یہ ان لوگوں کی بزدلی ہی کہی جائے گی کہ ، انھوں نے مشرف سے بے وفائی کا راستہ اختیار کیا، انھوں نے یہ بھی نہ سوچا کہ انھیں آٹھ سال سیاست میں رواں رکھنے میں سابق صدر کی کتنی مہربانی شامل رہی تھی، یہ مسلم لیگ قاف والے ہیں۔ جو سابق صدر کو دس بار وردی میں منتخب کرانے کی بات کرتے تھے ، آج ان میں اتنا دم نہیں ہے کہ سابق صدر کے خلاف استعمال ہونے والی گندی زبان پر احتجاج ہی کرسکیں ، ان میں اتنی جرات نہیں ہے کہ پرویز مشرف پر لگنے والے جھوٹے الزامات کا دفاع کرسکیں ، یہ بزدل لوگ میڈیا کے چند اینکھر پرسنز ، بد تہذیب وکلا، جانبدار ججوں اور نواز لیگ کے جارحانہ رویئے سے خوفذدہ ہیں ۔
اسی طرح ایم کیو ایم بھی حق کی بات کہنے سے قاصر ہے۔ وہ سابق صدر کو بائے بائے کہہ چکے ہیں ، حالانکہ انھیں پتا ہے کہ ایم کیو ایم جیسی تنظیم کو قومی دھارے میں لانے والے سابق صدر ہی تھے ، ایم کیو ایم کو بھی پتا ہوگا کہ سابق صدر کو ایک زمانے میں ایم کیو ایم کی حمایت کے فیصلے پر ایجنسیوں کی کتنی مخالفت کا سامنا رہا ہوگا، تاہم انھوں نے مفاہمانہ روش اختیار کرکے ایم کیو ایم کو رویہ بدلنے پر مجبور کردیا، اور آج ایم کیو ایم دہشت گردی کی مذمت کرنے والی اور ملک گیر جماعت کہلاتی ہے ۔
سابق صدر کے "سابق ساتھیوں" کے پاس آج یہ بھی کہنے کو نہیں ہے کہ ، نمبر ایک : یہ مشرف ہی تھا جس نے ملک میں مفاہمت کو فروغ دیا، 2: وردی میں ہونے کے باوجود کسی پر ڈنڈا نہیں اٹھایا، 3: میڈیا کو آزاد کیا، بلکہ ترقی دی، ملک کو اقتصادی خوشحالی دی 4: پہلی بار ملک کو ایک پالیسی دی ، عالمی سطح پر نام دیا، 5:ملک میں سرمایہ کاری لایا، لاکھوں لوگوں کو روزگار دیا، 6 : ملک میں انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنایا سڑکیں پل اور ڈیمز بنائے ،7: گوادر پورٹ، نادرہ کا محکمہ ، قومی تعمیر نو بیورو بنایا، جس کی بدولت آج مقامی حکومتیں ترقی کے ثمرات عام لوگوں تک پہنچا رہی ہیں 8: کشمیر اور صوبہ سرحد کے زلزلے کے بعد ایک عظیم مہم چلائی جس سے تباہ حال لوگوں کو دوبارہ پائوں پر کھڑا ہونے کا موقع ملا اور ان کے علاقوں میں ایسی مثالی ترقی ہوئی جس کا اعتراف اقوام متحدہ نے ایرا کو ایوارڈ دے کر کیا۔ 9 : ملک میں جمہوریت کو فروغ دیا، پہلی بار کسی اسمبلی نے پانچ سال پورے کئے 10: وعدے کے مطابق وردی اتاری 11: منصفانہ الیکشن کرائے جس میں ناسمجھ پاکستانی قوم کو پورا موقع دیا کہ وہ نواز اور زرداری جیسے لوگوں کو پھر منتخب کریں۔ مشرف کے سابق حامیوں کے پاس لگتا ہے الفاظ ختم ہوگئے ہیں ،یا واقعی وہ غلط لوگ تھے، جن پر مشرف نے اعتبار کیا۔
یہ مشرف کا ہی طرف ہے کہ جس نے پچھلے دو سال کے دوران سیاسی مخالفین، وکلا ،ججوں اور ٹی وی اینکھرز کی بد زبانی کا کوئی جواب نہیں دیا ، یہ عناصر آج بھی عوام کے مسائل کو پس پشت ڈال کر سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف بدزبانی میں مصروف ہیں ۔ اور پاکستانی عوام معذور ذہن افراد کی طرح سب کچھ بس دیکھے جارہے ہیں

No comments: