Saturday, October 31, 2009
Operation rahe nijaat, Timeline
Operation rahe nijaat, Timeline
آپریشن راہِ نجات :
د و ہفتوں میں کم از کم 400 دہشتگرد ہلاک ، 50 کے قریب جوان شہید
13اکتوبر : حکومت نے وزیرستان آپریشن کا فیصلہ کیا
16اکتوبر : سیاسی اورعسکری قیادت نے وزیرستان آپریشن کی منظوری دی۔
17اکتوبر: سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان میں باقاعدہ آپریشن کا آغازکردیا۔ تین اطراف سے زمینی آپریشن بمباری۔ 11جنگ جو ہلاک۔ 4فوجی شہید۔
18اکتوبر : جنڈولہ، کوٹکئی، سراروغہ، منڈانہ، کندھ، ترکئی پر کنٹرول : 60شدت پسند ہلاک، میران شاہ اور میر علی میں کرفیو، 5جوان شہید۔ تحریک طالبان پاکستان نے دھمکی کے وزیرستان جنگ کی لپیٹ میں پورا ملک آئے گا۔۔وزارت دفاع کے ماتحت تعلیمی ادارے ایک ہفتے کے لیے بند کردیا
19اکتوبر: آرمی چیف نے محسود قبائل کو ایک کھلے خط میں آپریشن کا مقصد محسود قبائل کو ظالم دہشتگردوں سے آزاد کرانا ہے۔ فورسز حکیم محسود اور قاری حسین کے ٹھکانوں تک پہنچ گئیں، 18 جنگجو ہلاک، 2اہلکار شہید،۔۔۔ شیرونگی سمیت کئی اہم علاقوں پر فورسز کا کنٹرول، گولہ گرنے سے ایک ہی گھرانے کے 12 افراد جاں بحق۔
20 اکتوبر: دہشتگردی کا خطرہ ، ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند : حکیم محسود کے گاﺅں کا محاصرہ : جھڑپوں میں 30جنگجو ہلاک، 7اہلکار شہید۔۔۔تیارزہ اور کوٹکئی میں گھمسان کی لڑائی، اہم پہاڑی پر فورسز کا قبضہ ، بمباری سے دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ۔۔۔ اسلام آباد یونیورسٹی میں دھماکا :6افراد جاں بحق۔۔۔
21اکتوبر : جنرل اطہر عباس: جنوبی وزیرستان آپریشن مکمل ہونے میں وقت لگے گا، محسود کے ٹھکانو ں کی طرف پیش رفت جاری ، عدم استحکام پورے خطے کو متاثر کرسکتا ہے۔۔۔فورسز نے شنگواری کی پہای پر فوجی پرچم لہرادیا ، حکیم محسود اور قاری حسین کے گھر تباہ، فورسز کی تازہ کارروائی 15دہشتگرد ہلاک، ایک افسر شہید، کئی مکانات مورچوں میں تبدیل۔۔۔بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں ، رحمان ملک۔۔
22اکتوبر : اسلا م آباد فوجی گاڑی پر حملہ : بریگیڈئیر سمیت 2افراد شہید۔۔ فورسز کا تورہ غنڈئی پہاڑی سمیت کئی علاقوں پر کنٹرول ، 24جنگ جو ہلاک، شوانگئی میں فورسز پر حملہ ناکام، سوات میں اہم طالبان کمانڈر مارا گیا، باجور میں بمباری ، 3دہشتگرد ہلاک۔
23اکتوبر: پشاور میں کار بم دھماکا 15زخمی، فجائیہ کی چوکی پر خود کش حملہ ، 9افراد شہید،مہمند ایجنسی میں بارود سے بھری گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکراگئی ،17جاں بحق۔۔۔وزیرا عظم کا بیان : ناکامی کا کوئی آپشن نہیںجنوبی وزیرستان آپریشن منطقی انجام تک جاری رہے گا۔ ۔۔ ریاست کی رٹ چیلنچ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔۔۔کانی گروم، سام اور لڑمہ میں گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نشانہ، 13شدت پسند ہلاک،8زخمی۔فورسز نے شیرونگی، منیسوڑااور زوئے نارائی میں چیک پوسٹیں قائم کرنا شروع کردی۔۔۔ میڈیا ہمارا موقف بھی بیان کرے ورنہ اسے بھی نشانہ بنائیں گے: طالبان کی دھمکی
24اکتوبر : باجوڑ میں نواں پاس کے قریب فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ :4اہلکار شہید۔۔ ڈمہ ڈولہ : امریکی ڈرون حملہ : 22افراد ہلاک۔۔ حکیم محسود اور قاری حسین کے گاﺅں پر فورسز کا کنٹرول۔۔۔ خیبر اور مہمند ایجنسی میں 19دہشتگرد ہلاک۔۔۔ کوٹکئی میں پرچم لہرادیا گیا، دہشتگردوں میں پھوٹ پڑ گئی ، فوجی ترجمان۔۔ قوم کو جلد دہشتگردوں سے چھٹکارا مل جائے گا، کائرہ۔۔
25اکتوبر : دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کا انحصار وزیرستان آپریشن پر ہے،آرمی چیف۔۔ شین غرا اور اسپین قمر ، ترکو نہ نرئیکی اہم چوٹی کا کنٹرول۔۔ 15دہشتگرد ہلاک۔۔اسلام آباد کے نجی تعلیمی ادارے مزید ایک ہفتے بند رکھنے کا فیصلہ۔۔پاکستانی شدت پسند تنظیمیں بھارت میں در اندازی کی تیاری کر رہی ہیں : چدم برم ۔۔۔ حالیہ تشدد کے زمہ دار پرویز مشرف ہیں : نواز شریف۔۔
26اکتوبر : پاکستان انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں ضرور کامیاب ہوگا ، ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہیں : ترک وزیر اعظم۔۔۔ فوج کی پیش قدمی جاری ، جھڑپوں میں 34جنگجو ہلاک ,11اہلکار شہید ۔۔ سوات سے فضل اﷲ کا قریبی ساتھی گرفتار۔۔ سراروغہ، مکین اور کنی گورم کی جانب فوج پیش قدمی کا آغاز۔۔ جنوبی وزیرستان میں 19باجوڑ میں 15دہشتگرد ہلاک۔۔تمام صحافیوں کو دھمکیاں نہیں دیں صرف حکومتی دباﺅ کے باعث ہمارا موقف پیش نہ کرنے والوں کو خبردار کیا :طالبان۔۔ بھارت طالبان جنگ جوﺅں کی مدد کر رہا ہے : رحمن ملک۔
27اکتوبر : مستحکم جمہوری پاکستان کے لیے دہشتگردی کے خلاف جنگ اور تجارت میں تعاون بڑھائیں گے : یورپی یونین ۔۔۔۔وزیرستان آپریشن کی کامیابی کا ٹائم فریم نہیں دے سکتے : آرمی چیف۔۔ اہم عمارتوں کی تصاویر بنانے والے 4مسلح امریکی گرفتاری کے ڈیڑھ گھنٹے بعد رہا۔۔۔ فورسز کی تیزی سے پیش قدمی ،42شدت پسند ہلاک۔۔مہمند ایجنسی میں 9جنگجو مارے گئے۔۔ سیکورٹی فورسز نے اہم علاقے کلئیر کرالیے بھاری گولہ باری ۔۔لدھا اور مکین پر بمباری ۔۔۔ جنڈولہ اور سراروغہ کا زیر پوام گاﺅں کلیئر۔۔ سوات اور مالاکنڈ میں 8شدت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے۔
28اکتوبر : پشا ور میں پاکستانی تاریخ کا دوسرا بڑا بم دھماکا : 105افراد شہید۔ ہیلری کلنٹن کا دورہ پاکستان ۔ جبری طور پر طالبان بنائے جانے والوں کو شدت پسندوں سے الگ کرنا ہوگا: ہیلری ۔ جنوبی وزیرستان : کانی گرام کا 3اطراف سے گھیراﺅ ، 25دہشتگرد ہلاک۔ سوات سے1 4لاشیں برآمد ۔ ولی الرحمن اور قاری حسین سمیت دیگر جنگ جو قیادت کے علاقے میں موجودگی کی اطلاعات ۔ آئی ایس پی آر
29اکتوبر : ہیلری کلنٹن کا لاہور میں جی سی یونیورسٹی میں خطاب۔۔ جنوبی وزیرستان : فورسز نے کائی گرم کے بلند ترین مقام پر پوزیشنیں سنبھال لیں۔۔ فورسز سرا روغہ کے قریب پہنچ گئیں ۔۔ شرونگئی کو ازبک دہشتگردوں سے خالی کرا لیا گیا۔11دہشتگرد ہلاک، ایک جوان شہید، پاک فوج۔ سوات سے طالبان کمانڈر سمیت 5جنگ جو گرفتار۔
30اکتوبر : وزیرستان آپریشن کامیاب ہورہا ہے ، آرمی چیف ۔۔ سیکیورٹی فورسز سراروغہ کے قریب پہنچ گئی۔ 14شدت پسند ہلاک،2فوجی شہید۔سروک کے علاقے میں آپریشن ، بھاری اسلحہ برآمد۔۔
Friday, October 30, 2009
Ibne Insha The Great
ابن انشا (1927-1978)
اردو زبان کے عظیم شاعر اور نثر نگار ابن انشاء کو ان کی تخلیقات آج بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں۔اس مشہور غزل کے خالق بھی یہی ہیں۔جن کا اصل نام شیرمحمد خان تھا اور وہ پندرہ جون انیس سو ستائیس کو جالندھر میں پیدا ہوئے ۔پنجاب یونیورسٹی سے بی اے اور کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ 1962ء میں نیشنل بک کونسل کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔ ٹوکیو بک ڈوپلمنٹ پروگریم کے وائس چیرمین اور ایشین کو پبلی کیشن پروگریم ٹوکیو کی مرکزی مجلس ادارت کے رکن بھی رہے۔ وہ روزنامہ جنگ کراچی ، اور روزنامہ امروز لاہورکے ہفت روزہ ایڈیشنوں اور ہفت روزہ اخبار جہاں میں ہلکےفکاہیہ کالم لکھتے بھی تھے۔ دو شعری مجموعے، چاند نگر اور اس بستی کے کوچے میں شائع ہوچکے ہیں۔ 1960ء میں چینی نظموں کا منظوم اردو ترجمہ (چینی نظمیں) شائع ہوا۔ انھوں نے یونیسکو کےمشیر کی حیثیت سے متعدد یورپی و ایشیائی ممالک کا دورہ کیا ۔ جن کا احوال وہ اپنے سفر ناموں، چلتے ہو چین چلئے ، آوارہ گرد کی ڈائری ، دنیا گول ہے ، اور ابن بطوطہ میں بیان کرتے ہیں
............................
اک بار کہو تم میری ہو ۔۔۔
ہم گھوم چکے بستی بن میں
اک آس کی پھانس لئے من میں
کوئ ساجن ہو، کوئ پیارا ہو
کوئ دیپک ہو، کوئ تارا ھو
جب جیون رات اندھیری ھو
اک بار کہو تم میری ہو
جب ساون بادل چھائے ہوں
جب پھاگن پھول کھلائے ہوں
جب چندا روپ لٹاتا ہو
جب سورج دھوپ نہاتا ہو
یا شام نے بستی گھیری ہو
اک بار کہو تم میری ہو
ہاں دل کا دامن پھیلا ہے
کیوں گوری کا دل میلا ہے
ہم کب تک پیت کے دھوکے میں
تم کب تک دور جھروکے میں
کب دید سے دل کو سیری ہو
اک بار کہو تم میری ہو
کیا جھگڑا سود خسارے کا
یہ کاج نہیں بنجارے کا
سب سونا روپا لے جائے
سب دنیا، دنیا لے جائے
تم ایک مجھے بہتیری ہو
اک بار کہو تم میری ہو
ابنِ انشاُ۔۔۔۔۔۔۔۔
Thursday, October 29, 2009
Hillary Clinton in Govt College Lahore, Our opologizing behave, ہیلری کلنٹن ۔ گورنمنٹ کالج لاہور ۔ ہمارا معزرت خواہانہ رویہ
Hillary Clinton in Govt College Lahore, Our opologizing behave
ہیلری کلنٹن ۔ گورنمنٹ کالج لاہور ۔ ہمارا معزرت خواہانہ رویہ
انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ہماری قوم کا رویہ مغرب کے سامنے ہمیشہ معزرت خواہانہ رہا ہے، ایسا ہی کچھ ایک بار پھر گورنمنٹ کالج لاہور میں ہوا، جہاں امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کی تقریر کے بعد طلبہ ان سے سوالات کررہے تھے، سوالات کا سیشن مختصر تھا، اور تین چار طلبہ کو سوالات کے لئے منتخب کیا گیا تھا، فی البدیہہ سوال کی اجازت نہ تھی، سوالات جو کئے جانے تھے، ان کی منظوری بھی گورنمنٹ کالج لاہور کے قابل اساتذہ نے دی ہوگی۔۔ خیر بات ہورہی تھی معزرت خواہانہ رویئے کی، وہی ہم نے ایک طالبہ کے سوال میں دیکھا، طالبہ نے ہیلری سے کہا کہ
" (سوال کا مفہوم عرض ہے) یقین کیا جائے ہم دہشت گرد نہیں ہیں ، ہم اچھے لوگ ہیں ، ہمارا امیج خراب کیا جارہا ہے، آپ ہیلری صاحبہ ہمارا امیج بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں" ۔ ۔ ۔ ۔
انتہائی شرم اور افسوس کا مقام ہے کہ دنیا ہمیں دہشت گرد کہے نہ کہے ، ہم خود کو دہشت گرد سمجھ رہے ہیں اور خود کو دہشت گرد کہلوانے پر تلے بیٹھے ہیں ۔ ہم احساس کمتری کی ماری قوم ، ایسے وقت میں کہ جب دنیا دہشت گردی کے خلاف ہمارے ساتھ ہے، اور دہشت گردوں کو پاکستانی قوم سے الگ سمجھتی ہے ، ہم عالمی سطح کے فورمز پر یہ دہائیاں دے رہے ہیں خدارا ہمیں دہشت گرد مت کہو۔ ہماری قوم میں کامن سینس کی واقعی کمی ہے، زرا دیکھیں ، مثال کے طور پر ہم یہ یقین رکھتے ہیں کہ بھارتی حکومت ہمارے خلاف ہے، لیکن بھارتی عوام حکومت کے رویئے کی سو فیصد ترجمانی نہیں کرتے ، وہ بھی ہماری عوام کی طرح دوستی کے حق میں ہیں ، اسی طرح ہمیں یہ سمجھنا چاہیئے کہ پاکستان عوام کو کو ئی بھی برا بھلا نہیں کہہ رہا، کہا تو حکومت کو بھی برا نہیں جارہا ، عالمی برادری بھی ہمارے انتہا پسندوں کو برا سمجھتی ہے اور انھیں پاکستانی قوم سے الگ سمجھتی ہے ۔
اس صورتحال کو سمجھنے کی ضرورت ہے، اگر ہم یہ ریلائز کرلیں تو بہت سی دوسری باتیں بھی آشکار ہونا شروع ہوجائیں گی ۔ یعنی پھر ہم ہیلری سے یہ نہیں کہیں گے کہ ہمیں دہشت گرد نہیں کہیں ، بلکہ پھر ہم سر اٹھا کر یہ سوال کریں گے کہ
" دیکھیں ہیلری صاحبہ یہ جنگ ہم نے آپ کے لئے شروع کی تھی، دیکھتے ہی دیکھتے یہ ہماری جنگ بن گئی ، دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں آپ سے ذیادہ ہمیں نقصان اٹھانا پڑا ہے ، ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اس بات کو ریلائز کریں گی ، ساتھ ہی آپ یہ بھی ریلائز کریں گی کہ دہشت گردی کا عزاب آپ کی ان غیر منصفانہ پالیسیوں کی وجہ سے مسلط ہوا ہے، جن کی بنا پر ساٹھ سال سے زائد عرصہ سے مسئلہ فلسطین اور کشمیر سلگ رہے ہیں ، جہاں خون انساں پانی سے بھی ارزاں ہے، ایسا کیوں ہے "
معزرت خواہانہ رویہ ہم اپنی حکومت اور عوام میں کوئی آج سے نہیں دیکھتے آرہے ، یہ نتیجہ ہے ہماری مختصر تاریخ میں وقوع پزیر ہونے والے حکمرانوں اور دیگر رہنمائوں کے رویئوں کا جنھیں نہ خود پر اعتماد تھا ، اور جو نہ ہی پاکستانی قوم کو کسی قابل سجمھتے تھے ، حکمرانی پر فائز ہونے والے دولتمند ،صنعت کار اور جاگیر دار عوام کو اپنی مل یا جاگیر کے ملازموں سے ذیادہ حیثیت نہیں دے سکتے تھے، سیاست ان کا مشن نہیں رہا، ان کا نشہ ہے یہ ، حکمرانی کا نشہ ۔ اسی طرح ہماری قوم بھی خود کو سمجھنے کو تیار نظر نہیں آتی ، اسے نہ اپنی ظاقت کا احساس ہے، نہ اہمیت کا نہ ہی ووٹ بینک کا ، نتیجہ یہ ہے کہ احساس محرومی کاسرچشمہ یہ یہی معزرت خواہانہ رویہ مغرب کے روبرو تو ذیادہ ہی چھلک چھلک کر سامنے آتا ہے، آخر مغرب تو ہمارے آقائوں کا بھی آقا ہے نا۔۔
لیڈروں سے تو ہمیں کچھ توقع نہیں، لیکن عوام سے یہی گزارش کی جاسکتی ہے کہ خدارا کامن سینس کو ہاتھ سے مت جانے دیں ، سامنے کی بات پر پہلے غور کریں گہرائی میں جانا تو بعد کی بات ہے ، ہم نے کسی کا کچھ نہیں لیا، بلکہ دیا ہی دیا ہے ، اور آج بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہریوں اور فوجیوں کا جانی نقصان گنا جائے تو سب سے آگے ہم ہی ہیں ۔ اس صورتحال میں خدارا اب کوئی کسی غیر ملکی سے یہ نہ کہے کہ ہم سے دہشت گرد ہونے کا لیبل ہٹانے میں ہماری مدد کریں ۔
Tuesday, October 27, 2009
Iftikhar Chaudhry twice took oath under the PCO,Dogar
Former Chief Justice Supreme Court of pakistan Abdul Hameed Dogar said that Iftikhar Muhammed Chaudhry twice took oath under theno judges who took oath under the PCO including him committed contempt of court.
PCO.The reinstatement of the judges through administrative order is unconstitutional which he has challenged, he stressed making his point that if the oaths administered to former President Gen (rtd) Pervez Musharraf and President Asif Ali Zardari were constitutional then how could oaths administered to the PCO judges be unconstitutional.
جسٹس ریٹائرڈ عبدالحمید ڈوگر نے توہین عدالت کیس میں تیراسی صفحات پر مشتمل جواب داخل کرادیا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ پی سی او کا حلف اٹھا کر انہوں نے آئین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جن ججز نے بھی ماضی میں پی سی او پر حلف لیا ہے انہیں بھی سبکدوش ہونا چاہیے ، انہوں نے توہین عدالت نہیں کی ، نوٹس کا جواب دینا ان کا قانونی حق ہے ۔ سابق جسٹس نے کہا کہ تین نومبر کے حکم کا کوئی وجود نہیں ،پرویز مشرف کا حلف آئینی تھا تو ان کا حلف بھی آئینی ہے میرے فیصلے برقرار ہیں تو میرا تقرر غیر آئینی کیسے ہوگیا ۔ عبد الحمید ڈوگر نے کہا کہ انتظامی حکم کے ذریعے ججوں کو بحال نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ عدالت ان کا کیس نہیں سن سکتی، اکتیس جولائی کے فیصلے سے ایک غلط روایت کی بنیاد ڈالی گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ این آر او سے ان کا کوئی تعلق نہیں یہ سیاسی ایشو ہے۔
PCO.The reinstatement of the judges through administrative order is unconstitutional which he has challenged, he stressed making his point that if the oaths administered to former President Gen (rtd) Pervez Musharraf and President Asif Ali Zardari were constitutional then how could oaths administered to the PCO judges be unconstitutional.
جسٹس ریٹائرڈ عبدالحمید ڈوگر نے توہین عدالت کیس میں تیراسی صفحات پر مشتمل جواب داخل کرادیا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ پی سی او کا حلف اٹھا کر انہوں نے آئین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جن ججز نے بھی ماضی میں پی سی او پر حلف لیا ہے انہیں بھی سبکدوش ہونا چاہیے ، انہوں نے توہین عدالت نہیں کی ، نوٹس کا جواب دینا ان کا قانونی حق ہے ۔ سابق جسٹس نے کہا کہ تین نومبر کے حکم کا کوئی وجود نہیں ،پرویز مشرف کا حلف آئینی تھا تو ان کا حلف بھی آئینی ہے میرے فیصلے برقرار ہیں تو میرا تقرر غیر آئینی کیسے ہوگیا ۔ عبد الحمید ڈوگر نے کہا کہ انتظامی حکم کے ذریعے ججوں کو بحال نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ عدالت ان کا کیس نہیں سن سکتی، اکتیس جولائی کے فیصلے سے ایک غلط روایت کی بنیاد ڈالی گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ این آر او سے ان کا کوئی تعلق نہیں یہ سیاسی ایشو ہے۔
Monday, October 26, 2009
Turk prime minister Tyup Ardugan addresses pakistan's parlement's joint session
Turk prime minister Tyup Ardugan addresses pakistan's parlement's joint session
پاکستان اور ترکی کے درمیان صدیوں پرانے تعلقات ہیں، ترکی کے لوگ یورپ کے قریب ہونے کے باوجود مشرقی مزاج رکھتے ہیں ، وہ آج بھی نہیں بھولے ، کہ پاک و ہند کے مسلمانوں نے سلطنت عثمانیہ کے حصے بخرے کئے جانے کے خلاف، برطانیہ کے خلاف تحریک چلائی تھی۔جس کا احسان وہ آج بھی مانتے ہیں ۔ اور پاکستانی عوام کے لئے انتہائی برادرانہ جذبات رکھتے ہیں ۔ ترک وزیراعظم طیب اردگان پاکستان کے دورے پر ہیں ، پاکستان اور ترکی کے درمیان خصوصی تعلقات کے اعتراف میں انھٰں پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی دعوت دی گئی ۔ اپنے خطاب میں ترک وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی پاکستان کے مسائل کواپنے مسائل سمجھتا ہے۔پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاعی شعبے میں بھی تعاون کو مزید بڑھایا جائےگا۔ پاکستان کے ساتھ تجارت کو دو ارب ڈالر تک وسعت دی جائے گی۔ پاکستانی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بےشمار قربانیاں دی ہیں۔خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کی جانی چاہیں۔ اس موقع پر خطاب میں وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ترکی کی جانب سے پاکستان کی بے لوث حمایت کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کونسل بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔جس کے سربراہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم ہوں گے
Sunday, October 25, 2009
huma wasim life and personality
case oh huma wasim
انیس سو ستاسی میں جب وسیم اکرم نے پاکستان کرکٹ ٹیم کیساتھ انگلینڈ کا دورہ کیا تو وہاں ان کی ملاقات ہما سے ہوئی ۔اور یہی ملاقات ان کے شادی بندھن کیلئے فیصلہ کن ثابت ہوئی ۔بہت جلد منگنی اور پھر انیس سو بانوے میں ہما کی رخصتی ہوئی۔اگرچہ ہما کا تعلق کراچی سے تھا لیکن وہ انگلینڈ میں زیر تعلیم تھیں ۔سائکالوجی اور ہیپناٹزم ہما کے فیلڈ آف ایکسپرٹیز تھے۔یہی وجہ ہے کہ انہوں نے سئیکالوجسٹ کی حیثیت سے کچھ عرصہ پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے بھی کام کیا۔مگر جلد ایک گھریلو خاتون کی حیثیت سے ان کا فوکس گھر ٹھہرا اور پھر اکبر اور تیمور کی دیکھ بھال۔لیکن اس سال انہیں کچھ ڈائجسشن پرابلم ہوا پھر اس سے بیکٹیریل انفیکشن ہوا۔گردے بہت زیادہ متاثر ہوگئے۔ایئر ایمبولینس کے ذریعے علاج کیلئےانہیں سنگا پور لے جایا جارہا تھا۔لیکن جب ائر بس نے ری فیولنگ کیلئے چنائے لینڈ کیا تو اس وقت ہما کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہو گئی تھی اس لیے ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وینٹیلیٹر کی ضرورت ہے اس لیے انہیں یہیں ایڈمٹ کرا دیا جائے تو بہتر ہے۔وہاں چنائے میں اپالو ہاسپٹل میں ایڈمٹ ہوئیں ۔لیکن ایک ہی وقت میں کئی اعضا کا کام چھوڑ جانا ان کیلئے جان لیوا ثابت ہوا۔بالکل ایسے ہی ہوا کہ ہر محبت کا آغاز خوشیوں سے شروع ہوتا ہے اور آنسووں پہ ختم ہوتا ہے ایسا ہی کچھ پاکستان کے اسٹار کرکٹر وسیم اکرم کا حال ہے۔لیکن اس غمناک موقعے پر وسیم اکرم کیساتھ ساتھ ان کے فین بھی آج اس دکھ میں وسیم اکرم کیساتھ شریک ہیں ۔لیکن بہرحال موت ہی ایک ایسی حقیقت ہے کہ جس سے انبیا سمیت کسی کو مفر نہیں ۔ہم دعا گو ہیں کہ ہما کی اس ناگہانی موت پر اللہ تعالیٰ وسیم اکرم اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
Huma Waseem, wife of cricket player Waseem Akram, has passed away
Huma Waseem, wife of cricket player Waseem Akram, has passed away
Huma Waseem, the ailing wife of Pakistani star cricket player Waseem Akram, has passed away at a Chennai hospital at the age of 42 years, India on Sunday morning.She was suffering from belly infection, which turned deadly enough to snatch her life,According to Indian journalist Media,the cause of her death was multi organ failure and she was under treatment at Apollo Hospital since October 21.It may be mentioned she was seriously ill and had been admitted to Intensive Care Unit (ICU) of a Chennai’s Apollo hospital some days ago.
Saturday, October 24, 2009
GREAT POET LYRICIST SAHIR LUDHIANVI 29 DEATH ANNIVERSARY
GREAT POET LYRICIST SAHIR LUDHIANVI 29 DEATH ANNIVERSARY
ہر ایک پل کے شاعر ساحر لدھیانوی برصغیر کے مایہ ناز گیت کار تھے، آج ان کی انتیس ویں برسی منائی جارہی ہے، ان کا اصلی نام عبدلحئی تھا، وہ آٹھ مارچ انیس سو اکیس کو لدھیانہ کے جاگیر دار خاندان میں پیدا ہوئے، ان کے والد امیر آدمی تھے، لیکن انھوں نے جب دوسری شادی کی، تو ساحر کی ماں انھیں لے کر علیحدہ ہوگئیں، ساحر اس وقت تیرہ برس کے تھے، یوں ان کا لڑکپن مالی مشکلات کے ساتھ گزرا، لیکن انھوں نے مقامی کالج سے اپنی تعلیم مکمل کی۔کالج کے زمانے سے ہی ان کی غزلوں کا چرچا ہر طرف ہونے لگا۔تیس سال کی عمر میں قسمت انھیں ممبئی لے آئی ۔ جہاں فلموں میں ان کے گیتوں کو ہاتھوں ہاتھ لیا گیا، اور وہ بولی وڈ کے سنگیت کی ضرورت بن گئے ۔ بازی، جال، ٹیکسی ڈرائیور، ہاؤس نمبر 44، منیم جی، پیاسا اور بے شمار دیگرفلموں کو ان کے گیتوں سے شہرت ملی۔ ساحر نے او پی نیر، این دتا، خیام، روی، مدن موہن، جے دیو اور کئی دوسرے موسیقاروں کے ساتھ بھی کام کیا ،۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میں پل دو پل کا شاعر ہوں، پل دو پل میری جوانی ہے ۔ ۔ ان کایہ گیت آج بھی مقبول عام ہے۔ساحر پچیس اکتوبر انیس سو اسی کو اس دنیا سے رخصت ہوگئے
russia millionaires exibition failed
moscow : millionaire's trade fair failed,cars boats,jewelry and horses waiting for buyers
روس میں لکھ پتی لوگوں کے لیئے لگائی گئی نمائش ناکام ہوگئی اور مہنگی ترین اشیاء اسٹالز پر دھری رہ گئیں۔ ماسکو میں منعقد ہونے والی اس نمائش کا ٹارگٹ ملک کے امیر ترین لوگ تھے، لیکن اس میں لوگوں نے دلچسپی نہیں لی، اور اسٹالز پر مہنگی ترین اشیا دھری رہ گئیں۔نمائش میں لگژری کاریں ، بوٹس، جیولری اور آرٹ کے فن پارے حتی کے اعلی نسل کے گھوڑے بھی فروخت کے لئے پیش کئے گئے تھے۔واضح رہے کہ روس دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں ارب پتیوں کی بڑی تعداد رہتی ہے، اور نوے کی دہائی میں مارکیٹ اکانمی میں داخل ہونے کے بعد اس ملک میں امیر لوگوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا۔تاہم حالیہ عالمی معاشی بحران کے اثرات سے روس بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا جس کے اثرات اس نمائش پر بھی نظر آئے۔
islamabad motorway blast
islamabad motorway blast
کلر کہار کے قریب موٹر وے انٹرچینج پر دھماکے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا۔ موٹروے پولیس نے ایک مشکوک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
للیٰ انٹرچینج کے قریب موٹر وے پولیس نے مشکوک گاڑی کو روک کر اس کی تلاشی لینا چاہی تو اس میں موجود شخص نے خودکو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں موٹر وے پولیس کا سب انسپکٹر شاہ ایران شہید ہوگیا۔ موٹر وے پولیس نے ایک مشکوک شخص کو جائے وقوعہ سے گرفتار کرلیا ہے۔ گاڑی پشاور سے لاہور جارہی تھی۔۔ پولیس اہلکار نے اپنی جان قربان کرکے دہشت گردی کی سازش ناکام بنادی۔ ایک دہشت گرد نے گرفتار کئے جانے کی کوشش پر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔
Friday, October 23, 2009
shilpa shetty engagement with raj kundra
shilpa shetty engagement with raj kundra
بالی ووڈ اسٹار شلپا شیٹی اپنے دوست راج کندرا کے ساتھ آج منگنی کر رہی ہیں۔ شادی دسمبر میں ہوگی۔منگنی کی رسم راج کندرا کے ممبئی کے گھر میں ادا کی جائے گی۔ اس موقع پر شلپا ڈئزائنر منیش ملہوترا کا تیار کردہ جوڑا زیب تن کریں گی تاہم خوشی کے اس موقع پر شلپا کی بہن سمیتا شیٹی موجود نہیں ہوں گی ۔ سمیتا بگ بوس پروگرام کی شوٹنگ میں کچھ زیادہ ہی مصروف ہیں۔ رخصتی دسمبر میں ممبئی سے ہوگی جبکہ ولیمہ لندن میں ہوگا۔ شلپا شیٹی اور راج کندرا کے دوران گذشتہ دو سال سے دوستی جاری تھی۔
UK ECONOMIC SLUMP
GROWTH RATE OF UK GDP IS DOWN
برطانیہ میں جاری معاشی بحران شدید ہوگیا ہے اور اس سہہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح میں اعشاریہ چار فیصد کمی کا خدشہ ہےبرطانیہ دنیا کے ان ممالک میں شامل تھا جو عالمی معاشی بحران سے سب سے ذیادہ متاثر ہوئے تھے۔عالمی معاشی اعداد و شمار سے دکھائی دے رہا ہے ۔کہ امریکا، جاپان ، فرانس اور جرمنی اس سال معاشی بحران سے نکل آئیں گے، لیکن برطانیہ کو بحالی میں مزید کچھ وقت لگ سکتا ہے،برطانیہ کے ادارہ برائے شماریات کے مطابق ملک میں اس سال کی آخری سہہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح میں اعشاریہ چار فیصد کمی کا امکان ہے، جس کے بعد یہ مسلسل چھٹی سہہ ماہی ہوگی، جس میں ترقی کا گراف نیچے آیا ہو، اس سے قبل ایسی بحرانی صورتحال انیس سو پچپن میں دیکھی گئی تھی۔برطانوی وزیرخزانہ ایلسٹر ڈارلنگ کے مطابق آئندہ سال اپریل تک ملک کی معاشی صورتحال میں دوبارہ بہتری متوقع ہے
Thursday, October 22, 2009
earth quake in pakistan
earth quake in pakistan.
اسلام آباد،راولپنڈی ،لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلےکےشدیدجھٹکے محسوس کئے گئے ہیں ۔محکمہ موسمیات کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ دو ریکارڈ کی گئی ہے ۔زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش میں ایک سوچھیانوے کلو میٹر زیر زمین تھا ۔مردا ن ،صوابی ،درہ آدرم خیل ، بالاکوٹ ،ہنگو ،چترال ،ڈیرہ اسماعیل خان ،خیبرایجنسی ،دیر،بونیر ، شانگلہ ،کوہاٹ ، نوشہرہ ،سوات ،ایبٹ آباد ،مینگورہ ،گلگت ، مانسہرہ، ہری پور ، مری ،ڈیر ہ غازی خان ،اوکاڑہ ،راجن پور ،ملتان ، جھنگ ، اٹک ، سیالکوٹ ،فیصل آباد،میر پور آزاد کشمیر، مظفر آباد ،باغ ،کوٹلی اورسکھر سمیت سندھ کے بعض علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ ۔ زلزلے کے باعث لوگ خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے ۔تاہم فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔زلزلے کے جھٹکے رات ایک بج کر اکیاون منٹ اوراٹھائیس سیکنڈپرمحسوس کئےگئے ۔زلزلے کا مرکز مینگورہ سےدو سو انتیس کلومیٹرجبکہ چترال کے شمال مغرب میں ایک سو پندرہ کلومیٹر کےفاصلے پر افغانستان میں تھا
Wednesday, October 21, 2009
Mobile sms rumours in pakistan
Mobile sms rumours in pakistan
کبھی کبھی بڑی حیرانی ہوتی ہے کہ ہماری قوم ان باتوں پر بھی یقین کرلیتی ہے، جن کا کوئی سر ،پیر نہیں ہوتا، مثال کے طور پر ان ایس ایم ایس میسیجز کو لے لیں ، جن میں لوگوں کو موبائل فون کے زریعے وائرس پھیلنے، دھماکہ کرنے اور دیگر اطلاعات پہنچائی جاتی ہیں ، اور ہماری قوم کے پڑھے لکھے لوگ بھی عقل استعمال کرنے کے بجائے، اس میسیجز کو ڈسکس کرتے دکھائی دیتے ہیں۔بلکہ انھیں فارورڈ کرکے انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت بھی دیتے ہیں ۔ افسوس کا مقام ہے کہ ان ایس ایم ایس میسجز سے پھیلنے والی افواہیں ایک پوری قوم کو خوف میں مبتلا کردیتی ہیں، جن سے بحیثیت قوم ہمارے شعور کا اندازہ بھی ہوجاتا ہے ۔ اور اس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ ہم تعلیم سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکے، اور بے شعوری میں مبتلا ہیں۔ساتھ ہی ہمارا کامن سینس لیول بالکل ڈائون ہے.
کبھی کبھی بڑی حیرانی ہوتی ہے کہ ہماری قوم ان باتوں پر بھی یقین کرلیتی ہے، جن کا کوئی سر ،پیر نہیں ہوتا، مثال کے طور پر ان ایس ایم ایس میسیجز کو لے لیں ، جن میں لوگوں کو موبائل فون کے زریعے وائرس پھیلنے، دھماکہ کرنے اور دیگر اطلاعات پہنچائی جاتی ہیں ، اور ہماری قوم کے پڑھے لکھے لوگ بھی عقل استعمال کرنے کے بجائے، اس میسیجز کو ڈسکس کرتے دکھائی دیتے ہیں۔بلکہ انھیں فارورڈ کرکے انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت بھی دیتے ہیں ۔ افسوس کا مقام ہے کہ ان ایس ایم ایس میسجز سے پھیلنے والی افواہیں ایک پوری قوم کو خوف میں مبتلا کردیتی ہیں، جن سے بحیثیت قوم ہمارے شعور کا اندازہ بھی ہوجاتا ہے ۔ اور اس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ ہم تعلیم سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکے، اور بے شعوری میں مبتلا ہیں۔ساتھ ہی ہمارا کامن سینس لیول بالکل ڈائون ہے.
Tuesday, October 20, 2009
UNO award for abdul sattar edhi
UNO award for abdul sattar edhi
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی طرف سے پاکستان کے معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی اور بیلجیئم کے انسانی حقوق کےایک سرگرم کارکن کو عدم تشدد اور رواداری کی ترویج کے لیے کام کرنے کے اعتراف کے طور پر اقوام متحدہ کا اعزاز دیا گيا گيا ہے۔ اقوام متحدہ کےجاری کردہ ایک بیان میں ادارہ برائے تعلیم، سائنس و ثقافت یا یونیسکو کے سربراہ کشنر متسونا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کا موقر اعزاز مدن جیت سنگھ ایوارڈ پاکستان میں معروف سماجی کارکن عبد الستار ایدھی اور بیلجيئم کے انسانی حقوق کے لیے لڑنے والے فرانسس ہوتارت کو دیا گیا ہے۔ یہ اعزاز انھیں سولہ نومبر کو عدم تشدد کے عالمی دن پر ایک تقریب میں دیا جائے گا۔ اس سے قبل اقوام متحدہ کا یہ مدن جیت ایوارڈ برما میں حزب مخالف کی رہنما آنگ سوانگ سوچي اور بنگلہ دیش کی مصنفہ تسلیمہ نسرین کو بھی مل چکا ہے۔.
Uruguay:One Laptop per Child
یوروگوئے کو دنیا کا پہلا ایسا ملک بننے کا اعزاز حاصل ہو گیا ہے جہاں پرائمری سکول میں ہر بچے کے پاس لیپ ٹاپ ہے۔
یوروگوئے میں گزشتہ دو سال میں بچوں کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے کے منصوبے میں تین لاکھ باسٹھ ہزار طالب علم اور اٹھارہ ہزار اساتذہ شامل رہے ہیں۔
اس منصوبے سے بہت سے ایسے خاندانوں کو کمپیوٹر حاصل ہوا ہے جنہوں نے انٹرنیٹ پہلی بار استعمال کیا ہے۔
یوروگوئے ’ایک لیپ ٹاپ فی بچہ‘ سکیم میں شامل ہے جو انٹرنیٹ کے ایک بانی نکولس نیگرپونٹے نے شروع کی ہے۔ نیگروپونٹے کا شروع میں خیال تھا کہ ہر بچے کو ایک سو ڈالر فی مشین میں لیپ ٹاپ فرام کیا جا سکے گا لیکن اس سے زیادہ پیسے خرچ ہو گئے۔
یوروگوئے میں ہر بچے کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے میں دو سو ساٹھ ڈالر فی مشین لاگت آئی ہے۔ اس میں مرمت، اساتذہ کی تربیت اور انٹرنیٹ کے کنیکشن کا خرچہ بھی شامل ہے۔..
Uruguay:EVERY KID HAS LAPTOP
pak media and current situation/suicide attacks
pak media and current situation/suicide attacks
اسلام آباد کی اسلامک یونیورسٹی میں خودکش حملے کے بعد ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کے لئے بند کردیاگیا، ملک کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی شرپسند کی کارروائی کی خوف سے ملک گیر تعلیمی عمل معطل ہوگیا ہو، اسے شر پسند اپنی ایک کامیابی ضرور تصور کررہے ہوں گے ،قوم میں پھیلنے والی مایوسی کو میڈیا مزید بڑھاتا ہے۔اور خبر کو طوفان بنا کر پیش کیا جاتا ہے کہ قوم ہل کر رہ جاتی ہے،لوگ سہی کہتے ہیں کہ ہم بحیثیت قوم ابھی اس منزل پر نہیں آئے، کہ ہم کو آزادی دے کر اعتماد کیا جائے،ہم ابھی تک اسی ریوڑ کی مانند ہیں، جسے لاٹھی سے ہانکا جاتا ہے، تب ہی وہ ایک قطار میں چلتے ہیں، بصورت دیگر اسے قابو کرنا ناممکن ہوتا ہے
Monday, October 19, 2009
Filming begins on documentary of 'Octomom' Nadya Suleman
Filming begins on documentary of 'Octomom' Nadya Suleman
Miss Suleman became the world's most famous IVF mother when she gave birth to octuplets in January.
The 33-year-old single unemployed mother has 14 children under the age of eight.Her life is the subject of a new documentary on Channel 4 which will be broadcast in December.
The documentary, made by Eyeworks, will follow a typical day in the Suleman household and examine her life, her childhood and her numerous attempts at pregnancies through IVF procedures resulting in the against-all-odds birth of the octuplets.
The reality style programme will feature the eight month old octuplets – (from left to right) Makai, Jonah, Isaiah, Maliyah, Nariyah, Noah, Josiah, and Jeremiah – at their home in La Habra, California.
Octomum'will also feature those closest to Miss Suleman, including her parents and nannies. It will also include a medical perspective on her journey, and archive
Her life is the subject of a new documentary on Channel 4 which will be broadcast in December.
south waziristan operation-raah e nijaat
south waziristan operation-rah e nijat
جنوبی وزیرستان میں شرپسندوں کے خلاف فوجی کارروائی جاری ہے۔اس کارروائی کے لئے بہت انتظار کیا گیا، شرپسندوں کو کارروائیاں روکنے اور ہتھیار ڈالنے کا پورا موقع دیا گیا، لیکن ان کے -شوق شہادت- کو دیکھتے ہوئے آخر کار کارروائی پر مجبور ہونا ہی پڑا۔ سوات میں فوجی آپریشن راہ راست کی کامیابی کے بعد وزیرستان میں آپریشن کو راہ نجات کا نام دیا گیا ہے، یعنی اس آپریشن کی کامیابی کے بعد شاید پھر کسی بڑے آپریشن کی نوبت نہ آئے۔ کیونکہ یہی وہ علاقہ ہے جو برائی کی جڑ ہے، جہاں سے پاکستان کے خلاف تباہی کے منصوبے ترتیب دیئے جاتے ہیں ۔ ایک اندازے کے مطابق یہاں آٹھ ہزار شرپسند موجود ہوسکتے ہیں، جن میں دس فیصد غیر ملکی ہوسکتے ہیں ۔ سوات میں آپریشن کے دوران بڑے پیمانے پر تباہی سے گریز کیا گیا تھا، اور تمام اٹیک ٹارگٹڈ تھے۔اس آپریشن کے نتائج حیرت انگیز رہے۔اور پاک فوج کے پروفیشنلزم کو دنیا بھر میں سراہا گیا، خود امریکی بھی حیران ہیں، انھوں نے شاید کبھی نہ چاہا ہو کہ پاکستان اپنے مسائل سے اتنی جلدی جاں چھڑالے۔ بہر حال پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت پاک فوج کے مورال کے بلند ہونے کا سبب ہے۔اور امید کی جارہی ہے کہ آپریشن راہ نجات دو ماہ میں مکمل ہوجائے گا
Sunday, October 18, 2009
Iran protest against pakistan
today after a suicide attack in iran, irani ministry of foreign affairs summoned pak enjoy and protest against this bombing. its really amazing act of irani govt, its directly blaiming to pakistan , even all body knows that pakistan cant do and cant support such action against brother country . so its really unfreindly act by irani govt,any way people of pakistan really shocked from this step,and they want that irani govt should correct their such response against neibour coutry.
Saturday, October 17, 2009
capitalism killing poor people all ovet the world
capitalism killing poor people all ovet the world
کہا جاتا ہے کہ اگر سوویت یونین آج قائم ہوتا، تو نائن الیون جیسے دس حملے بھی مسلمانوں کی جانب سے امریکا پر ہوگئے ہوتے۔ تو بھی امریکا کا دشمن نمبر ون سوویت یونین ہی ہوتا۔وجہ یہ ہے کہ امریکا کی جنگ اصل میں سسٹم سے ہے، فری مارکیٹ کا نظام ، جس سے دنیا بھر کا سرمایہ عالمی ساہو کاروں کے اکائونٹس میں پہنچ رہا ہے، جن میں امریکا اور مغربی ممالک شامل ہیں ۔اس نظام کے تحت ہر ملک کے تمام شعبوں کی تجارت عالمی مارکیٹ سے لنک ہے، یعنی عالمی مارکیٹ میں گندم یا کسی بھی شے کی جو قیمت ہوگی ، تقریبآ وہی قیمت غریب ترین ملک کا شہری بھی اپنے ملک میں ادا کرریا ہوگا۔۔ واہ جی، کیا منصفانہ نظام ہے ؟ یہی وجہ ہے کہ آج دنیا میں بھوک غربت اور افلاس میں اضافہ ہورہا ہے، جبکہ مغربی ممالک کے اکائونٹس بھرتے ہی جارہے ہیں ، پچھلے دنوں پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف نے امریکا میں ایک لیکچر کے دوران کہا کہ- یورپی یونین کی ترجیحی پالیسی اس غریب ملک کے لیئے ہے، جو انتہائی غریب ہو، اور جہاں وہ ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہونے لگے، وہ یورپی یونین کی ترجیحی فہرست سے خارج ہوجاتا ہے-، پرویز مشرف نے اسے غریب ملکوں کو ترقی کرنے کی سزا قرار دیا، اور کہا کہ اس پالیسی کے تحت ان ملکوں کو تجارت میں ترجیح نہیں دی جاتی جو تھوڑی ترقی کرنے لگیں ، ان سے کہا جاتا ہے کہ آپ فری مارکیٹ کا حصہ بن کر اپنا سرمایہ ہمارے اکائونٹس میں منتقل کرنے کا جواز پیدا کریں ۔ اس صورتحال میں ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا میں عالمی مالیاتی نظام کو منصفانہ بنایا جائے، تاکہ غریب ملکوں میں حقیقی ترقی کا عمل شروع ہو، اور عالمی سطح پر غربت کا خاتمہ ممکن ہوسکے
maldievs:a country facing sea jaws
maldievs:a country facing sea jaws
مالدیپ کے صدر محمد ناشید اور ان کی کابینہ نے سنیچر کو زیرِ آب اجلاس منعقد کیا جس کا مقصد جزیروں پرمشتمل اس ملک کو موسم کی تبدیلی سے لاحق خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا تھا۔ زیر آب کابینہ کے اجلاس کا مقصد اجلاس میں دنیا میں کاربن ڈآئی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے لیے ایک دستاویز پر دستخط کیے۔ سمندر کے نیچے رنگ برنگی مچھلیوں کے بیچ میں صدر ناشید اور ان کی کابینہ کے ارکان نے غوط خوری کے لباس میں ملاقات کی۔اجلاس کے بعد صدر ناشید سے ایک اخباری کانفرنس میں پوچھا گیا کہ ڈینمارک میں ماحول کے بارے میں آئندہ ہونے والا اجلاس اگر ناکام ہوا تو اس سے مالدیپ پر کیا اثر ہوگا؟ انہوں نے جواب دیا کہ ’ہم مر جائیں گے۔‘بعض سائنسدانوں نے پیشینگوئی کی ہے کہ سمندر کی سطح میں بلندی کی وجہ سے اس صدی کے آخر تک مالدیپ میں انسانوں کا رہنا ناممکن ہو جائے گا۔مالدیپ کی سمندر کی سطح سے اوسط بلندی دو اعشاریہ ایک میٹر ہے۔ ملک کی حکومت کا کہنا ہے کہ سمندر کی سطح میں اضافے سے ان کا ملک ڈوب جائے گا۔
pak politics and nawaz's double standards
نواز شریف فرماتے ہیں کہ این آر او کو وہ کسی صورت منظور نہیں ہونے دیں گے، چلو اچھی بات ہے، لیکن نواز شریف یہ بھول گئے کہ ۔جس میثاق جمہوریت کا رونا وہ ہمیشہ ہی روتے ہیں۔ اس میں ماضی کے اختلافات بھلا کر ساتھ مل کر آگے بڑھنے کا عزم کیا گیا تھا ،کیونکہ زرداری کے خلاف سارے مقدمات ماضی میں نواز شریف کی ذاتی توجہ کی بنا پر قائم ہوئے تھے۔ ایک بات اور، وہ یہ کہ نواز شریف نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کے حامی ججوں بشمول افتخار چوہدری کو بحال کردیا جائے تو وہ پھر حکومت سے کوئی مطالبہ نہیں کریں گے، نہ ہی حکومت گرانے کے لئے کوئی لانگ مارچ کیا جائے گا، مگر کچھ لوگ جو نواز شریف کو قریب سے جانتے ہیں، وہ صحیح کہتے ہیں کہ ان کے وفا کی امید کرکے ہیٹھ موڑنا، پیٹھ پر خنجر کھانے کے مترادف ہے، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے موجودہ حکومت کو گرانے کی کوشش کا کوئی موقع گنوانا مناسب نہیں سمجھا،حالانکہ موجودہ حکومت سے ذیادہ نااہل حکومت کوئی ہو نہیں سکتی، مگر نواز شریف ملک کے بجائے اپنے مفاد کے اشوز کی سیاست کررہے ہیں، جس کی وجہ سے اس نااہل حکومت کی اصل نالائقیاں سامنے نہیں آرہیں۔۔۔مگر کیا کیا جائے پاکستانی سیاستدانوں کا انداز سیاست یہی رہا ہے
Friday, October 16, 2009
computer mistake made millioner
بھارت میں کمپیوٹر کی غلطی نے غریب کارپینٹر کو کروڑ پتی بنادیا، لیکن اس نے ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے رقم واپس لوٹا دی۔ریاست گجرات کے شہر احمد آبادکے رہائشی جیگوال کشور اس وقت حیرت زدہ رہ گئے جب انھوں نے اپنا اکاوئنٹ بیلنس دیکھا جو چند ہزار کے بجائے انسٹھ کروڑ تیس لاکھ روپے ہو چکا تھا۔ لیکن جیگوال نے ایماندری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے دوست کی مدد سے بینک حکام اوربھارت چیمبر آف کامرس کو صورت حال سے آگاہ کیا۔ بھارتی چیمبر آف کامرس کا کہنا ہے کہ جیگوال کو ان کی ایمانداری پر اعزاز سے نوازا جائے گا۔ جیگوال کا کہنا تھا کہ وہ صرف اپنی محنت کی کمائی کو پسند کرتا ہے، اسے اس طرح سے حاصل ہونے والی دولت نہیں چاہئے۔
khosa bribe / case
Supreme Court (SC) has summoned former Attorney General (AG) and advisor to Prime Minister Sardar Latif Khosa on October 21 to explain his position in connection with a bribery complaint against him.
The notice on summoning him in SC has been issued on Friday. An application about taking bribery by Sardar Latif Khosa in a case was forwarded to chief justice of Pakistan in the last week. In this perspective federal government had removed him from the office of attorney general and inducted him as advisor to prime minister.
Sources told SC had confirmed sending of notices to Sardar Latif Khosa.A women accuse him in her application that khosa recieved 30 lake rupees from her.to relesae with hounor his husbnad with help of a judje.
The notice on summoning him in SC has been issued on Friday. An application about taking bribery by Sardar Latif Khosa in a case was forwarded to chief justice of Pakistan in the last week. In this perspective federal government had removed him from the office of attorney general and inducted him as advisor to prime minister.
Sources told SC had confirmed sending of notices to Sardar Latif Khosa.A women accuse him in her application that khosa recieved 30 lake rupees from her.to relesae with hounor his husbnad with help of a judje.
what is NRO
AN ORDINANCE to promote national reconciliation
WHEREAS it is expedient to promote national reconciliation, foster mutual trust and confidence amongst holders of public office and remove the vestiges of political vendetta and victimization, to make the election process more transparent and to amend certain laws for that purpose and for matters connected therewith and ancillary thereto;-
AND WHEREAS the National Assembly is not in session and the President is satisfied that circumstances exist which render it necessary to take immediate action;
NOW, THEREFORE, in exercise of the powers conferred by clause (1) of Article 89 of the Constitution of the Islamic Republic of Pakistan, the President is pleased to make and promulgate the following Ordinance;-
------------------------------------------------ ---------------------------1. Short title and commencement. (1) This Ordinance may be called the National Reconciliation Ordinance, 2007. (2) It shall come into force at once. 2. Amendment of section 494, Act V of 1898. In the Code of Criminal Procedure, 1898 (Act V of 1898), section 494 shall be renumbered as sub-section (1) thereof and after sub-section (1) renumbered as aforesaid, the following sub-section (2) and (3) shall be added, namely:- (2) Notwithstanding anything to the contrary in sub-section(1), the Federal Government or a Provincial Government may, before the judgment is pronounced by a trial court, withdraw from the prosecution of any person including an absconding accused who is found to be falsely involved for political reasons or through political victimization in any case initiated between 1st day of January, 1986 to 12th day of October, 1999 and upon such withdrawal clause (a) and clause (b) of sub-section (1) shall apply. (3) For the purposes of exercise of powers under sub-section (2) the Federal Government and the Provincial Government may each constitute a Review Board to review the entire record of the case and furnish recommendations as to their withdrawal or otherwise. (4) The Review Board in case of Federal Government shall be headed by a retired judge of the Supreme Court with Attorney-General and Federal Law Secretary as its members and in case of Provincial Government it shall be headed by a retired judge of the High Court with Advocate-General and/or Prosecutor-General and Provincial Law Secretary as its members. (5) A review Board undertaking review of a case may direct the Public Prosecutor or any other concerned authority to furnish to it the record of the case. 3. Amendment of section 39, Act LXXXV of 1976. (1) In the Representation of the People Act, 1976 (LXXXV of 1976), in section 39, after sub-section (6), the following new sub-section (7) shall be added, namely:- (7) After consolidation of results the Returning Officer shall give to such contesting candidates and their election agents as are present during the consolidation proceedings, a copy of the result of the count notified to the Commission immediately against proper receipt and shall also post a copy thereof to the other candidates and election agents. 4. Amendment of section 18, Ordinance XVIII of 1999. In the National Accountability Ordinance, 1999 (XVIII of 1999), hereinafter referred to as the said Ordinance, in section 18, in clause (e), for the full stop at the end a colon shall be substituted and thereafter the following proviso shall be added, namely:- Provided that no sitting member of Parliament or a Provincial Assembly shall be arrested without taking into consideration the recommendations of the Special Parliamentary Committee on Ethics referred to in clause (aa) or Special Committee of the Provincial Assembly on Ethics referred to in clause (aaa) of section 24, respectively. 5. Amendment of section 24, Ordinance XVIII of 1999. In the said ordinance, in section 24,- (i) in clause (a) for the full stop at the end a colon shall be substituted and thereafter the following proviso shall be inserted, namely.- Provided that no sitting member of Parliament or a Provincial Assembly shall be arrested without taking into consideration the recommendations of Special Parliamentary Committee on Ethics or Special Committee of the Provincial Assembly on Ethics referred to in clause (aa) and (aaa), respectively, before which the entire material and evidence shall be placed by the chairman, NAB.; and (ii) after clause (a), amended as aforesaid, the following new clauses (aa) and (aaa) shall be inserted, namely;- (aa) The Special Parliamentary Committee on Ethics referred to in the proviso to clause (a) above shall consist of a chairman who shall be a member of either House of Parliament and eight members each from the National Assembly and Senate to be selected by the Speaker, National Assembly and Chairman Senate, respectively, on the recommendations of Leader of the House and Leader of the Opposition of their respective Houses, with equal representation from both sides. (aaa) The Special Committee of the provincial Assembly on Ethics shall consist of a Chairman and eight members to be selected by the Speaker of the Provincial Assembly on the recommendation of Leader of the House and Leader of the Opposition, with equal representation from both sides. 6. Amendment of section 31A, Ordinance XVIII of 1999. In the said Ordinance, in section 31A, in clause (a), for the full stop at the end a colon shall be substituted and thereafter the following new clause (aa) shall be inserted, namely:- (aa) An order or judgment passed by the Court in absentia against an accused is void ab initio and shall not be acted upon. 7. Insertion of new section, Ordinance, XVIII of 1999. In the said Ordinance, after section 33, the following new section shall be inserted, namely:- 33A. Withdrawal and termination of prolonged pending proceedings initiated prior to 12th October, 1999. (1) Notwithstanding anything contained in this Ordinance or any other law for the time being in force, proceedings under investigation or pending in any court including a High Court and the Supreme Court of Pakistan initiated by or on a reference by the National Accountability Bureau inside or outside Pakistan including proceedings continued under section 33, requests for mutual assistance and civil party to proceedings initiated by the Federal Government before the 12th day of October, 1999 against holders of public office stand withdrawn and terminated with immediate effect and such holders of public office shall also not be liable to any action in future as well under this Ordinance for acts having been done in good faith before the said date; Provided that those proceedings shall not be withdrawn and terminated which relate to cases registered in connection with the cooperative societies and other financial and investment companies or in which no appeal, revision or constitutional petition has been filed against final judgment and order of the Court or in which an appellate or revisional order or an order in constitutional petition has become final or in which voluntary return or plea bargain has been accepted by the Chairman, National Accountability Bureau under section 25 or recommendations of the Conciliation Committee have been accepted by the Governor, State bank of Pakistan under section 25A. (2) No action or claim by way of suit, prosecution, complaint or other civil or criminal proceeding shall lie against the Federal, Provincial or Local Government, the National Accountability Bureau or any of their officers and functionaries for any act or thing done or intended to be done in good faith pursuant to the withdrawal and termination of cases under sub-section (1) unless they have deliberately misused authority in violation of law.
WHEREAS it is expedient to promote national reconciliation, foster mutual trust and confidence amongst holders of public office and remove the vestiges of political vendetta and victimization, to make the election process more transparent and to amend certain laws for that purpose and for matters connected therewith and ancillary thereto;-
AND WHEREAS the National Assembly is not in session and the President is satisfied that circumstances exist which render it necessary to take immediate action;
NOW, THEREFORE, in exercise of the powers conferred by clause (1) of Article 89 of the Constitution of the Islamic Republic of Pakistan, the President is pleased to make and promulgate the following Ordinance;-
------------------------------------------------ ---------------------------1. Short title and commencement. (1) This Ordinance may be called the National Reconciliation Ordinance, 2007. (2) It shall come into force at once. 2. Amendment of section 494, Act V of 1898. In the Code of Criminal Procedure, 1898 (Act V of 1898), section 494 shall be renumbered as sub-section (1) thereof and after sub-section (1) renumbered as aforesaid, the following sub-section (2) and (3) shall be added, namely:- (2) Notwithstanding anything to the contrary in sub-section(1), the Federal Government or a Provincial Government may, before the judgment is pronounced by a trial court, withdraw from the prosecution of any person including an absconding accused who is found to be falsely involved for political reasons or through political victimization in any case initiated between 1st day of January, 1986 to 12th day of October, 1999 and upon such withdrawal clause (a) and clause (b) of sub-section (1) shall apply. (3) For the purposes of exercise of powers under sub-section (2) the Federal Government and the Provincial Government may each constitute a Review Board to review the entire record of the case and furnish recommendations as to their withdrawal or otherwise. (4) The Review Board in case of Federal Government shall be headed by a retired judge of the Supreme Court with Attorney-General and Federal Law Secretary as its members and in case of Provincial Government it shall be headed by a retired judge of the High Court with Advocate-General and/or Prosecutor-General and Provincial Law Secretary as its members. (5) A review Board undertaking review of a case may direct the Public Prosecutor or any other concerned authority to furnish to it the record of the case. 3. Amendment of section 39, Act LXXXV of 1976. (1) In the Representation of the People Act, 1976 (LXXXV of 1976), in section 39, after sub-section (6), the following new sub-section (7) shall be added, namely:- (7) After consolidation of results the Returning Officer shall give to such contesting candidates and their election agents as are present during the consolidation proceedings, a copy of the result of the count notified to the Commission immediately against proper receipt and shall also post a copy thereof to the other candidates and election agents. 4. Amendment of section 18, Ordinance XVIII of 1999. In the National Accountability Ordinance, 1999 (XVIII of 1999), hereinafter referred to as the said Ordinance, in section 18, in clause (e), for the full stop at the end a colon shall be substituted and thereafter the following proviso shall be added, namely:- Provided that no sitting member of Parliament or a Provincial Assembly shall be arrested without taking into consideration the recommendations of the Special Parliamentary Committee on Ethics referred to in clause (aa) or Special Committee of the Provincial Assembly on Ethics referred to in clause (aaa) of section 24, respectively. 5. Amendment of section 24, Ordinance XVIII of 1999. In the said ordinance, in section 24,- (i) in clause (a) for the full stop at the end a colon shall be substituted and thereafter the following proviso shall be inserted, namely.- Provided that no sitting member of Parliament or a Provincial Assembly shall be arrested without taking into consideration the recommendations of Special Parliamentary Committee on Ethics or Special Committee of the Provincial Assembly on Ethics referred to in clause (aa) and (aaa), respectively, before which the entire material and evidence shall be placed by the chairman, NAB.; and (ii) after clause (a), amended as aforesaid, the following new clauses (aa) and (aaa) shall be inserted, namely;- (aa) The Special Parliamentary Committee on Ethics referred to in the proviso to clause (a) above shall consist of a chairman who shall be a member of either House of Parliament and eight members each from the National Assembly and Senate to be selected by the Speaker, National Assembly and Chairman Senate, respectively, on the recommendations of Leader of the House and Leader of the Opposition of their respective Houses, with equal representation from both sides. (aaa) The Special Committee of the provincial Assembly on Ethics shall consist of a Chairman and eight members to be selected by the Speaker of the Provincial Assembly on the recommendation of Leader of the House and Leader of the Opposition, with equal representation from both sides. 6. Amendment of section 31A, Ordinance XVIII of 1999. In the said Ordinance, in section 31A, in clause (a), for the full stop at the end a colon shall be substituted and thereafter the following new clause (aa) shall be inserted, namely:- (aa) An order or judgment passed by the Court in absentia against an accused is void ab initio and shall not be acted upon. 7. Insertion of new section, Ordinance, XVIII of 1999. In the said Ordinance, after section 33, the following new section shall be inserted, namely:- 33A. Withdrawal and termination of prolonged pending proceedings initiated prior to 12th October, 1999. (1) Notwithstanding anything contained in this Ordinance or any other law for the time being in force, proceedings under investigation or pending in any court including a High Court and the Supreme Court of Pakistan initiated by or on a reference by the National Accountability Bureau inside or outside Pakistan including proceedings continued under section 33, requests for mutual assistance and civil party to proceedings initiated by the Federal Government before the 12th day of October, 1999 against holders of public office stand withdrawn and terminated with immediate effect and such holders of public office shall also not be liable to any action in future as well under this Ordinance for acts having been done in good faith before the said date; Provided that those proceedings shall not be withdrawn and terminated which relate to cases registered in connection with the cooperative societies and other financial and investment companies or in which no appeal, revision or constitutional petition has been filed against final judgment and order of the Court or in which an appellate or revisional order or an order in constitutional petition has become final or in which voluntary return or plea bargain has been accepted by the Chairman, National Accountability Bureau under section 25 or recommendations of the Conciliation Committee have been accepted by the Governor, State bank of Pakistan under section 25A. (2) No action or claim by way of suit, prosecution, complaint or other civil or criminal proceeding shall lie against the Federal, Provincial or Local Government, the National Accountability Bureau or any of their officers and functionaries for any act or thing done or intended to be done in good faith pursuant to the withdrawal and termination of cases under sub-section (1) unless they have deliberately misused authority in violation of law.
israeli war crimes
The UN human rights council endorsed a Un report that accused israel did crim during his attack on Gaza city,killed 13 87 civilians including 400 childern.Now for further action this report will present in UN Security council, there US tradionally will Veto this resolution, so as we saw in past pelestinian will fail to take any justice from this time toooo.
terrorist arrested
master mind of lahore attacks arrested from multan , police recovered lot of amunation and suicide jackets too. 5 suspect also arresred from faisal abad with explosive meterial and suicide jackets.
waziristan operation to be started sunday
Acording to some reports that Govt has decided to start a large scale operation in south waziristan , kurfio has imposed in various part oe SW and new refujees camps set up for peoples who are migrating from effected areas. Pak Army estimated 2 months to clear the area from insergents,operation could start from sunday 19 oct.
Wednesday, October 14, 2009
Anti musharraf compaign in pakistan
سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف ڈیرہ بگٹی میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔مسلم لیگ نواز نے اس پر خوب بغلیں بجائی ہیں ۔ عدلیہ میں بیٹھے کئی لوگ بھی اس مقدمے کو بہانہ بنا کر اپنی ذاتی رنجش نکالنے کی کوشش کریں گے۔ جیسا کہ ماضی میں ہم افتخار چوہدری کے پسندیدہ جج خواجہ شریف کے آن ریکارڈ یہ ریمارکس دیکھ چکے ہیں کہ -مشرف صاحب اب آپ نے برے دن دیکھنے ہیں - جب ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی جانبداری کا یہ عالم ہو تو عدلیہ کے کردار کا اندازہ لگانا کوئ مشکل نہیں،ویسے بھی ازخود نوٹس کے تیر چلا کر خبروں کی زینت بننے کے شوقین ججوں کی صاف دلی اس وقت عیاں ہوجاتی ہے، جب انتہائی بدکردار اور تشدد پسند وکیلوں کو عدالتوں سے فوری ریلیف مل جاتا ہے۔ یعنی موجودہ عدالتیں اس گنگا کی مانند ہیں جن میں ایک دروازے سے داخل ہوکر دوسرے دروازے سے نکل جانے والا مجرم ،معصوم ہوجاتا ہے۔نواز شریف کی باری باری تمام مقدمات میں بریت بھی اس کا واضح ثبوت ہے،ساتھ ہی عدالت کی جانب سے پنجاب میں ضمنی انتخابات کا التوا بھی نواز شریف کے لئے جذبہ -خیر سگالی- کا پیغام ہے۔مشرف کے خلاف مقدمے سے خوش ہونے والے ایک طرف کابل میں بیٹھے براہمداغ کو غدار اور بھارت کا ایجنٹ کہتے ہیں تو دوسری جانب پاکستان سے جنگ کرنے والے اکبر بگٹی کی لاش پر سیاست کو بھی اپنا ایمان سمجھتے ہیں ۔ اکبر بگٹی کی ملک دشمن کارروائیوں کو صرف مشرف دشمنی میں، صرف نظر کرنے والے یہ لوگ ،ان فوجیوں اور غیر مقامی افراد کے لہو کا حساب دینے کو بھی تیار نہیں ہیں ۔جن کی جان کے زیاں کی ایک بڑی وجہ ان ہی مشرف مخالفوں کی جانب سے بلوچستان میں شرپسندوں کی پیٹھ تھپتھپانا تھا۔ یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے ۔ یہ اسی منافقانہ سیاست کا عکس ہے، جس کے تحت لال مسجد والوں کو یہ لوگ دہشت گرد کہتے تھے، اور جب دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہوئی تو انھیں ہیرو کا درجہ دینے کی کوشش کی گئی ۔ حتی کہ افتخار چوہدری نے لال مسجد کے گرفتار پونے پانچ سو مشتبہ افراد کو تحقیقات مکمل کرائے بغیر ہی معصوم کہہ کر، بیک جنبش قلم رہا کردیا۔ ان معصوم لوگوں کی اکثریت رہاہوتے ہی جنوبی وزیرستان فرار ہوگئی تھی۔ تو یہ ہے اس ملک میں موجودہ ججوں اور مشرف کے مخالفوں کا کردار۔جو مشرف دشمنی میں اس ملک کے ٹکڑے کردینے سے بھی دریغ نہ کرنے کا عزم رکھتے ہیں شاید ۔
Tuesday, October 13, 2009
وہیل کا ارتقا پاکستان میں
evolution of whale in pakistan
بہت سے لوگوں کے لئے یہ بات بہت دلچسپی کا باعث ہوگی کہ وہیل مچھلی کا ارتقا پاکستان سے ہوا،
ایک امریکی یونیورسٹی کے ماہرین نے پاکستان کے علاقے کوہ سلیمان میں تیس برس تحقیق کی ، جہاں انھوں نے ایسے فوسلز دریافت کئے جو وہیل مچھلی کے جد امجد کے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دس کروڑ سال قبل وہیل ایک بھیڑیئے جیسا جانور تھی، جو کوہ سلیمان کے ساحل پر مچھلیاں کھانے آتا تھا۔ان دنوں زمین پر وہ جغرافیائی تبدیلیاں رونما نہیں ہوئی تھیں،اور یہ علاقہ عظیم سمندر ہوتا تھا۔وہ بھیڑیا ساحل پر رہ کر سمندر سے مطابقت اختیار کرنے لگا، اور اگلے ایک کروڑ سال میں وہیل کی شکل اختیار کرگیا،
http://www.youtube.com/watch?v=8cn0kf8mhS4&feature=PlayList&p=74E2494ED327A435&playnext=1&playnext_from=PL&index=3
http://www.youtube.com/watch?v=I2C-3PjNGok&feature=PlayList&p=74E2494ED327A435&index=4&playnext=2&playnext_from=PL
Subscribe to:
Posts (Atom)