capitalism killing poor people all ovet the world
کہا جاتا ہے کہ اگر سوویت یونین آج قائم ہوتا، تو نائن الیون جیسے دس حملے بھی مسلمانوں کی جانب سے امریکا پر ہوگئے ہوتے۔ تو بھی امریکا کا دشمن نمبر ون سوویت یونین ہی ہوتا۔وجہ یہ ہے کہ امریکا کی جنگ اصل میں سسٹم سے ہے، فری مارکیٹ کا نظام ، جس سے دنیا بھر کا سرمایہ عالمی ساہو کاروں کے اکائونٹس میں پہنچ رہا ہے، جن میں امریکا اور مغربی ممالک شامل ہیں ۔اس نظام کے تحت ہر ملک کے تمام شعبوں کی تجارت عالمی مارکیٹ سے لنک ہے، یعنی عالمی مارکیٹ میں گندم یا کسی بھی شے کی جو قیمت ہوگی ، تقریبآ وہی قیمت غریب ترین ملک کا شہری بھی اپنے ملک میں ادا کرریا ہوگا۔۔ واہ جی، کیا منصفانہ نظام ہے ؟ یہی وجہ ہے کہ آج دنیا میں بھوک غربت اور افلاس میں اضافہ ہورہا ہے، جبکہ مغربی ممالک کے اکائونٹس بھرتے ہی جارہے ہیں ، پچھلے دنوں پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف نے امریکا میں ایک لیکچر کے دوران کہا کہ- یورپی یونین کی ترجیحی پالیسی اس غریب ملک کے لیئے ہے، جو انتہائی غریب ہو، اور جہاں وہ ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہونے لگے، وہ یورپی یونین کی ترجیحی فہرست سے خارج ہوجاتا ہے-، پرویز مشرف نے اسے غریب ملکوں کو ترقی کرنے کی سزا قرار دیا، اور کہا کہ اس پالیسی کے تحت ان ملکوں کو تجارت میں ترجیح نہیں دی جاتی جو تھوڑی ترقی کرنے لگیں ، ان سے کہا جاتا ہے کہ آپ فری مارکیٹ کا حصہ بن کر اپنا سرمایہ ہمارے اکائونٹس میں منتقل کرنے کا جواز پیدا کریں ۔ اس صورتحال میں ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا میں عالمی مالیاتی نظام کو منصفانہ بنایا جائے، تاکہ غریب ملکوں میں حقیقی ترقی کا عمل شروع ہو، اور عالمی سطح پر غربت کا خاتمہ ممکن ہوسکے
No comments:
Post a Comment